Mobile Phone

6/recent/ticker-posts

کیا فیس بک اسٹارز سے عام صارف آسانی سے پیسے کما سکتا ہے؟

دنیا کی سب سے مقبول ویب سائٹ فیس بک نے اگرچہ ’اسٹارز‘ کے ذریعے مواد تخلیق کاروں یعنی کانٹینٹ کریئیٹرز کو پیسے کمانے کا آغاز دو سال قبل کیا تھا، تاہم اب اسے پاکستان میں بھی متعارف کرا دیا گیا۔ ابتدائی طور پر ’فیس بک اسٹارز‘ کو امریکا اور بعد ازاں یورپی ممالک میں پیش کیا گیا تھا لیکن اس کے بعد پاکستان سمیت کئی ممالک میں اسے متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اور اب چند ہفتے قبل پاکستان میں ’پروفیشنل موڈ‘ کے عام کیے جانے کے بعد ’فیس بک اسٹارز‘ کے فیچرز کو بھی عام کر دیا گیا، جس کے ذریعے عام لوگ بھی پیسے کما سکتے ہیں۔

فیس بک اسٹارز کیا ہیں؟
فیس بک اسٹارز دراصل ڈیجیٹل کرنسی ہے جو صارفین کی رِیلز، مختصر ویڈیوز اور پوسٹس پر از خود نظر آنے لگیں گے۔ اسٹارز کے نظر آنے پر دوسرے صارفین مذکورہ اسٹارز کو پیسوں کے عوض خریدیں گے اور بعد ازاں وہ اپنی مرضی سے کسی بھی کانٹینٹ کریئیٹر کی ریلز یا پوسٹ پر نظر آنے والے اسٹار کے آئیکون پر کلک کر کے کانٹینٹ کریئیٹر کو دیں گے۔ صارف کی جانب سے کانٹینٹ کریئیٹر کو اسٹارز دیے جانے کے بعد فیس بک ہر اسٹار کے عوض تخلیق کار کو ڈالر کا چوتھائی حصہ ادا کرے گا، یعنی پاکستانی 50 سے 70 روپے ملیں گے۔

فیس بک اسٹارز کے لیے کون اہل ہے؟
اسٹارز کے لیے تمام فیس بک اکاؤنٹ ہولڈرز اہل نہیں ہوتے، تاہم جن کے فالوورز 6 ہزار سے زائد ہوں گے اور وہ متحرک ہوں گے تو وہ اس فیچر کے اہل ہوں گے۔اگرچہ 6 ہزار فالوورز کے ساتھ بھی کوئی بھی شخص اسٹارز فیچر کے اہل ہو جائے گا، تاہم فیس بک کے ازخود فیچر کے تحت اس کی کئی ویڈیوز اور پوسٹس پر اسٹار نظر نہ آنے کا امکان ہے۔ کیوں کہ مذکورہ فیچر کے تحت فیس بک بظاہر ان کانٹینٹ کریئیٹرز کو اسٹارز زیادہ دے گا جو ٹک ٹاک کی طرح تخلیقی ویڈیوز بناتے ہوں گے۔
فیس بک اسٹارز کے لیے پاکستان اہل ممالک میں شامل ہے اور یہاں کے صارفین اس کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔

فیس بک اسٹارز کے لیے کیسے اپلائی کیا جائے؟
 س فیچر کو اپلائی کرنے کے لیے صارفین کو سب سے پہلے اپنا اکاؤنٹ ’پروفیشنل موڈ‘ میں تبدیل کرنا پڑے گا اور اس کے لیے صارف اپنے پروفائل پر ایڈٹ سیٹنگ کے ساتھ بنے تھری ڈاٹ مینیو میں جا کر اپنے پروفائل کو پروفیشنل میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ اسی طرح صارفین جب چاہیں اپنے اکاؤنٹ کو واپس پہلے کی طرح عام پروفائل میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ پروفیشنل موڈ میں تبدیل ہونے کے بعد ’ویو ٹولز‘ میں جا کر اسٹارز کے فیچر کو آن کیا جا سکتا ہے۔ اسٹارز فیچر کو آن کرنے کے لیے صارف کو اپنے گھر یا دفتر کا ایڈریس، فون نمبر، ٹیکس نمبر، ای میل ایڈریس اور دوسری معلومات بھی دینا ہو گی اور اسے ایک آن لائن فارم پر رضامندی کے دستخط بھی کرنا پڑیں گے۔ صارف کو اپنا آئی بی این اکاؤنٹ نمبر بھی فراہم کرنا پڑے گا، جس کے بعد صارف کے اکاؤنٹ پر اسٹار فیچر آن ہو جائے گا اور اسے اس کا نوٹی فکیشن بھی موصول ہو جائے گا۔

فیس بک اسٹارز سے عام صارف آسانی سے پیسے کما سکتا ہے؟
یہ وہ سوال ہے جس کا جواب واضح طور پر کسی کو معلوم نہیں، کیوں کہ اسٹارز فیچر کے تحت فیس بک خود سے کسی کانٹینٹ کریئیٹرز کو پیسے فراہم نہیں کرے گا۔ یعنی جس طرح یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھنے سے پیسے کمائے جا سکتے ہیں، فیس بک پر فی الحال اسٹارز کی صورت میں ایسے پیسے نہیں کمائے جا سکتے۔ تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ فیس بک پر آگے چل کر ویوز، لائیکس اور شیئرز کے حساب سے تخلیق کاروں کو پیسے فراہم کرے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

بشکریہ ڈان نیوز


Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments